Sunday, November 29, 2015

حکومت کیا کر رہی ہے؟ 

حکومت کیا کر رہی ہے؟ 


"تلاش  رزق  میں  گم  ہیں  وہ  بچے"
"جنہیں تتلی پکڑنا تهی جنہیں سکول جانا تها"

کہتے ہیں جس کا کوئی نہیں ہوتا اس کی حکومت ہوتی ہے لیکن یہاں تو نظام ہی الٹ ہے حکومت کو چاہیے کہ ہماری ضروریات کا پتہ چلائے ہمیں کیا چاہیے؟ ہمارے پاس لوگ بهوک میں مبتلا ہیں اور یہ بهوک صرف کهانے کی نہیں یہ بهوک تعلیم کی ہے.  تعلیم کو اس طرح عام کیا جائے کہ ہر امیر غریب کی دسترس میں ہوں.اس طرح غربت کا مسئلہ ہے کہ غربت صرف روپے پیسے کی نہیں ہوتی غربت رویوں کی ہوتی ہے اس کے علاوہ انصاف کی ہوتی ہے یہ اس کا بنیادی حق ہے.  علم سے ہی ہمیں جائز ناجائز کا پتہ چلتا ہے اس کے بعد جو لوگ تعلیم یافتہ ہیں حکومت نوکریاں دے. چار پانچ سالوں سے بے روزگاری عام ہو گئی ہے. حکومت نے عوام کو تنگ کرنے کا طریقہ بنا لیا ہے اور یہ ٹرینڈ ہی بن کیا ہےکہ میرے جیسے غریب نے کسی پوسٹ پر اپلائ کر دیا تو حکومت نے اس کو بین کر دیا اور اندر ہی اندر سفارشی بھرتیاں شروع کر دی.  غریب عوام کو کہا کہ بین ہو گئ اور پیسے لے کر غریب عوام کا حق مارا جاتا ہے.  اور اب ایک اور ہی سسٹم کہ این ٹی ایس نامی کوئی ادارہ ہے جس کی بہت بهاری فیس ہے وہ امیدواروں کا امتحان لیتا ہے اسکو کیا حق پہنچتا ہے کہ وہ فیس لے پتا نہیں یہ ادارہ کہا سے آ ٹپکا ہے اور حکومت بهی چپ ہے پتہ نہیں ان کا حصہ پہنچ جاتا ہے یا سارا مال ان کے حصے میں آتا ہے خیر بات بچوں کی ہو رہی تھی اور کہا چلی گئی.  ہم،  ہماری حکومت بچوں کے حقوق کے لیے کیاکر رہی ہے؟  بچوں سے سخت محنت کروائ جاتی ہے جن بچوں نے کھیلنا کودنا ہے یا سکول جانا ہے وہ سارا دن کام کرتے ہیں کیا حکومت کی ذمہ داری نہیں کہ انکو انکا بنیادی حق فراہم کرے. کیا حکومت کو پتہ نہیں کہ ان بچوں کو تعلیم دلوانی ہے. بہت افسوس ہوتا ہے جب چھوٹے چھوٹے بچے زیادہ محنت اور مشقت کر رہے ہوتے ہیں یا بهیک مانگ رہے ہوتے ہیں حکومت کو چاہیے کہ ان بچوں کی تعلیم کے لیے ہر ممکن کوشش کرے. ان بچوں کا بهی حق ہے کہ وہ پڑھ لکھ کر اپنی زندگی سنواریں اور ملک و قوم کی خدمت کریں اور تعلیم حاصل کر کے اپنے ملک کا نام روشن کر سکیں.  خانیوال میں ووٹ کاسٹ ہوے ایک لڑکے نے گلے میں روٹیاں ڈال کر ووٹ کاسٹ کیا پوچھنے پر اس نے بتایا کہ اس نے ایم کام کیا ہوا ہے  بارہا کوشش کرنے کے باوجود اسے سرکاری نوکری نہیں ملی اس کا تعلق غریب گھرانے سے ہے اسی طرح کا ایک اور نوجوان جس نے بی کام کیا ہوا ہے اس نے خود کو زنجیروں میں جکڑ کر ووٹ ڈالا. اس کا کہنا تھا اس کے والدین فوت ہو چکے ہیں کئ بار کوشش کے باوجود اسے نوکری نہیں ملی. مجھے خود نوکری نہیں ملی تقریباً چار بار پولیس میں اپلائ کیا.  اس کے علاوہ اور بہت جگہ اپلائ کیا نوکری نہیں ملی.  اب تو این ٹی ایس کی فیس کی مد میں بہت سارے پیسے حکومت کو دے چکا ہوں.  وزیراعظم صاحب آپ کی توجہ کی خاص ضرورت ہے. 

تحریر: محمد اسماعیل صدیق چوہدری خانیوال

Share this

0 Comment to "حکومت کیا کر رہی ہے؟ "

Post a Comment